تحفظ ماحول کے لیے دنیا اپنی کوششیں بڑھائے، عمران خان
5 جون 2021آج پانچ جون کو دنیا بھر میں عالمی یوم ماحولیات منایا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر منائے جانے والے عالمی یوم ماحولیات کا اس سال کا میزبان ملک پاکستان ہے۔ اس سال اس دن کا موضوع 'متاثرہ ایکو سسٹم کی بحالی کے لیے فوری عمل‘ کی ضرورت ہے۔
اسی سبب آئندہ دہائی کو 'یونائیٹڈ نیشنز ڈیکیڈ آن ایکوسسٹمز ریسٹوریشن 2021-2030‘ قرار دیا گیا ہے۔ اس کے آغاز کے لیے باقاعدہ تقریب پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد میں منعقد کی گئی۔ اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے کہا، ''اب وقت ہے کہ عالمی برادری ہماری مستقبل کی نسلوں کے لیے ماحول کے تحفظ کے لیے متحد ہو کر کام کرے۔‘‘
’بلین ٹری سونامی‘: کامیابی حیرت انگیز ہے، ڈبلیو ڈبلیو ایف
پاکستان کی طرف سے ماحول دوست توانائی کا عزم، حقیقیت پر مبنی یا محض ایک وعدہ؟
آلودگی سے لاکھوں اموات، پاکستان بھی متاثرہ ممالک میں شامل
عمران خان کے مطابق پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہونے کے خطرات کا شکار ہے، حالانکہ پاکستان کا عالمی سطح پر کاربن کے اخراج میں حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی وزیر اعظم نے مزید کہا، ''ہم نے فیصلہ کیا کہ منفی اثرات کا سبب بننے والی عالمی حدت سے نمٹنے کے لیے ہم جو کچھ کر سکتے ہیں وہ کریں۔‘‘
2030ء تک 60 فیصد بجلی ماحول دوست ذرائع سے
پاکستانی وزیر اعظم نے اس موقع پر اعلان کیا کہ پاکستان اگلی دہائی یعنی 2030ء کے خاتمے تک بجلی کا 60 فیصد تک ماحول دوست ذرائع سے حاصل کرے گا۔ ساتھ ہی اسی عرصے کے لیے ملک میں 30 فیصد بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کا ہدف بھی مقرر کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ جنوب ایشیائی ملک پاکستان نے 2019ء میں چار سالہ پروگرام کا اعلان کیا تھا جس میں 10 ارب درخت لگانے کا ہدف طے کیا گیا تھا۔ آج عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر پاکستانی وزیر اعظم نے ایک پودا بھی لگایا جو اس پروگرام کے تحت ایک ارب درخت لگانے کا ہدف حاصل کرنے کی علامت ہے۔
خیال رہے کہ پاکستانی صوبہ خیبر پختونخوا میں عمران خان کی جماعت تحریک انصاف کی حکومت کے پہلے دور میں ایک ارب درخت لگانے کا پروگرام شروع کیا گیا تھا جسے اقوام متحدہ سمیت بھر میں سراہا گیا۔
ماحول کو محفوظ بنانے کے لیے مخصوص علاقے
پاکستان نے جنگلی حیات اور دیگر قدرتی ماحول کے تحفظ کے لیے نیشنل پارک اور دیگر محفوظ علاقے قائم کرنے کے پروگرام کا اعلان 2020ء میں کیا تھا۔ اس پروگرام کے تحت 2023ء کے اختتام تک ملک کے کُل رقبے کے 15 فیصد پر ایسے محفوظ علاقے قائم کیے جانا ہیں۔
پاکستان نے قدرتی ماحول کے تحفظ کے بدلے قرضے کے خاتمے جیسے پروگرام کا خیال بھی پیش کیا ہے۔ یعنی اگر کوئی ملک ماحول کے تحفظ کے لیے سرمایہ کاری کرتا ہے تو اس کے ذمے واجب الادا قرض کو ختم کر دیا جائے۔
ماحول دوست اقدامات سے پاکستان میں روزگار کے نئے مواقع
پاکستانی وزیر اعظم کی حکومت کا کہنا ہے کہ اس کے ماحول دوست اور تحفظ ماحول کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے سبب اب تک ملک میں روزگار کے 85 ہزار سے زائد مواقع پیدا ہوئے ہیں جبکہ آنے والے برسوں میں ایسے دو لاکھ مزید مواقع پیدا ہوں گے۔
ا ب ا / ع ح (ڈی پی اے)