جرمنی میں سوئس شہری پر جاسوسی کے الزام میں مقدمہ
18 اکتوبر 2017خبر رساں ادارے روئٹرز نے جرمن حکام کے حوالے سے اٹھارہ اکتوبر بروز بدھ بتایا کہ ایک سوئس شہری پر جرمن ٹیکس حکام کی جاسوسی کرنے کے الزامات کے تحت مقدمے کی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ اس چوّن سالہ ملزم کی شناخت ڈینیئل ایم کے نام سے کی گئی ہے۔
فرینکفرٹ کی ایک عدالت میں شرو ع ہونے والے اس مقدمے کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے حکام نے اس شک کا اظہار کیا ہے کہ اس جاسوس کو سوئس حکام نے معلومات اکٹھا کرنے کے مشن پرروانہ کیا تھا۔
مبینہ یونانی ٹیکس چوروں کے نام شائع کرنے والے صحافی کے خلاف مقدمے کا آغاز
جرمنی اور سوئٹزرلینڈ کے درمیان خفیہ بینک کھاتوں کا معاہدہ
بینکوں میں خفیہ اثاثے، جرمن سوئس معاہدہ خطرے میں
جرمن دفتر استغاثہ کے مطابق اس ملزم نے چار سال تک جرمن صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کی ٹیکس اتھارٹی اور کچھ ٹیکس حکام کی جاسوسی کی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ اس کی طرف سے جاسوسی کا یہ عمل فروری سن دو ہزار پندرہ تک جاری رہا تھا۔ ملزم کو اپریل میں گرفتار کیا گیا تھا۔
حکام کو اس پر شک تھا کہ اس نے یہ کھوج لگانے کی کوشش کی تھی کہ وفاقی جرمن ریاستیں کس طرح سوئس بینکوں سے ڈیٹا حاصل کرتی ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ کن جرمن شہریوں کے سوئس بینکوں میں اکاؤنٹس ہیں۔
ڈینیئل کی کوشش تھی کہ وہ اس نظام کے بارے میں معلومات جمع کر کے یہ پتہ چلا سکے کہ جرمن حکام کو سوئس بینکوں میں جرمن شہریوں کے اکاؤنٹس کے بارے میں علم کیسے ہوتا ہے۔
وفاقی جرمن دفتر استغاثہ نے بتایا کہ اس ملزم نے کچھ ٹیکس حکام سے متعلق ذاتی معلومات بھی جمع کر لی تھیں تاکہ بعد میں سوئس حکام ایسے ٹیکس معائنہ کاروں کے خلاف کارروائی کر سکیں، جن سے جرمن حکام نے بعد ازاں ٹیکس چوری کے ڈیٹا پر مشتمل سی ڈیز خریدی تھیں۔
بینک اکاؤٹنس تنازعہ، جرمنی اور سوئٹزرلینڈ بالآخر متفق
جرمن ٹیکس چوروں کی معلومات برائے فروخت
بتایا گیا ہے کہ اس کام کے لیے ملزم نے قریب تیرہ ہزار یورو وصول کیے تھے، جن میں سے اس نے تقریباﹰ دس ہزار یورو ایک جرمن سکیورٹی فرم کو بھی دیے تھے، جس نے ڈینیئل کو ان معلومات تک رسائی میں مدد فراہم کی تھی۔
جرمن صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کی حکومت نے کئی سالوں سے ایک مہم شروع کر رکھی ہے، جس کے تحت وہ ایسی خفیہ معلومات جمع کرتی ہے۔ اس مہم کا مقصد دراصل ایسے جرمنوں کے خلاف کارروائی کرنا ہوتا ہے، جنہوں نے ٹیکس چوری کی خاطر بیرون ملک خفیہ بینک اکاؤنٹ کھولے ہوتے ہیں۔
سن دو ہزار دس سے اب تک یہ جرمن صوبہ ایسے منصوبہ جات پر 17.9 ملین یورو خرچ کر چکا ہے اور ان معلومات کی بنیاد پر حکام ٹیکس ریونیو کی مد میں ریاستی خزانے کے لیے سات بلین یورو کی رقوم وصول کر چکے ہیں۔