جنرل پاشا کا دورہ امریکہ خوشگوار رہا، امریکی ذرائع
15 جولائی 2011پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے سربراہ پاشا نے اپنے اس مختصر دورے کے دوران امریکی خفیہ ادارے CIA کے نگران ڈائریکٹر مائیکل موریل سے ملاقات کی۔ سی آئی اے کے ایک اعلیٰ اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا،’جنرل پاشا اور سی آئی اے کے نگران ڈائریکٹر موریل کے مابین ہونے والی ملاقات کافی خوشگوار ماحول میں ہوئی‘۔
سکیورٹی تجزیہ نگاروں کے بقول جنرل پاشا کا اس مخصوص وقت میں امریکہ کا دورہ کرنا دراصل واشنگٹن اور اسلام آباد حکومتوں کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنا تھا۔ دو مئی کو پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں امریکی کمانڈوز کی ایک خفیہ کارروائی کے نتیجے میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد سے ہی دونوں ممالک کے مابین تعلقات تناؤ کا شکار ہیں۔
جنرل پاشا نے امریکہ کا یہ دورہ ایسے وقت میں کیا ہے، جب امریکہ نے پاکستان کی عسکری مالی مدد معطل کر دی ہے۔ کئی ناقدین کے خیال میں پاشا کے اس دورے کا مقصد پاکستانی اور اعلیٰ امریکی فوجی افسران کے مابین جاری تناؤ کو کم کرنا بھی تھا۔
بتایا گیا ہے کہ جنرل پاشا اور موریل کے مابین ہونے والی ملاقات میں دونوں فوجی افسران نے کئی اہم معاملات پر اتفاق رائے کیا، جن کی مدد سے پاکستان اور امریکہ کی داخلی سکیورٹی کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔ اطلاعات کے مطابق جنرل پاشا نے اس دوران کئی دیگر اہم امریکی فوجی افسران سے بھی ملاقات کی۔ تاہم واشنگٹن میں قائم پاکستانی سفارت خانے نے جنرل پاشا کے دورے کے بارے میں کوئی تفصیلات جاری نہیں کی ہیں۔
پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق جنرل پاشا اور موریل کے مابین ہونے والی ملاقات میں ڈرون حملوں اور شمسی ایئر بیس کے علاوہ بن لادن تک پہنچنے کے سلسلے میں ممکنہ طور پر معاونت کرنے والے ڈاکٹر شکیل آفریدی کے حوالے سے بھی اہم گفتگو کی گئی۔ خبر ایجنسی روئٹرز نے امریکی خفیہ اہلکاروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل پاشا نے اپنے اس دورے کے دوران کانگریس کی انٹیلیجنس کمیٹی کے سربراہ سے بھی ملاقات کرنا تھی تاہم وقت کی کمی کے باعث یہ میٹنگ نہ ہو سکی۔ احمد شجاع پاشا اپنے اس مختصر دورے کے لیے بدھ کو واشنگٹن پہنچے تھے اور کل جمعرات کو واپَس بھی روانہ ہو گئے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: امجد علی