خالدہ ضیاء کو پانچ سال کی سزائے قید
8 فروری 2018بنگلہ دیشی عدالت کے جج محمد اخترالزمان نے اپنے فیصلے میں کہا، ’’چونکہ عدالت میں اُن پر عائد الزامات ثابت ہو چکے ہیں۔ عدالت نے۔۔۔ پینل کوڈز کی دفعات 409 اور 109 کے تحت خالدہ ضیاء کو پانچ سال قید کی سزا سنائی ہے‘‘۔ اس مقدمے میں سابق وزیر اعظم ضیاء کے بیٹے طارق رحمان اور دیگر چار افراد کو دس دس برس کی سزائے قید بھی سنائی گئی ہے۔
رحمان کو اس سے قبل رقم کی غیر قانونی لین دین کے ایک مقدمے میں بھی سات برس قید کی سزا سنا چکی ہے۔ وہ برطانیہ میں جلا وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ’بی این پی‘ کی سربراہ خالدہ ضیاء اور اس جماعت کے مزید پانچ رہنماؤں پر الزامات تھے کہ انہوں نے فلاحی کاموں کے لیے ملنے والی غیر ملکی امداد میں خُرد برد کی تھی۔ استغاثہ کے مطابق یہ رقم تقریباً اکیس ملین ٹکا یعنی دو لاکھ ترپن ہزار امریکی ڈالر کے برابر بنتی ہے۔ بی این پی نے پہلے ہی اس مقدمے کو ایک سیاسی چال سے تعبیر کیا تھا۔
بنگلہ دیش میں خالدہ ضیا کے بیٹے کو سات برس قید کی سزا
بنگلہ دیش میں خالدہ ضیاء پر بدعنوانی کے مقدمات
آج عدالتی فیصلہ سنائے جانے سے قبل خالدہ ضیاء کے حامیوں نے احتجاج کرتے ہوئے راستوں کی ناکہ بندی کرنے کی کوشش کی۔ اس موقع پر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔ اس دوران چند گاڑیوں کو نذر آتش کیے جانے کی بھی اطلاعات ہیں۔ بنگلہ دیشی حکومت نے اس موقع پر عوامی احتجاج پر پابندی عائد کر دی تھی جبکہ حزب اختلاف کے ہزاروں ارکان کو گرفتار بھی کر لیا گیا تھا۔