سابقہ مشرقی جرمنی کی خفیہ فائلوں میں لاکھوں کی دلچسپی
27 دسمبر 2017سابقہ کمیونسٹ ملک مشرقی جرمنی کی خفیہ پولیس شٹازی (STASI) کہلاتی تھی اور یہ پوليس کا محکمہ ریاستی سلامتی کا ادارہ تصور کیا جاتا تھا۔ جرمن اتحاد کے بعد تقریباً تیس برس قبل کی پرانی فائلوں تک رسائی کے لیے تین اعشاریہ دو ملین یا بتیس لاکھ سے زائد جرمن افراد نے اعلیٰ حکام کو درخواستیں جمع کرائی ہیں۔ اس ادارے کا صدر دفتر کمیونسٹ دور میں مشرقی برلن میں واقع تھا۔
سابقہ مشرقی جرمنی میں بیگار: ایکیا کی معذرت
شٹازی فائلوں کے صفحات کے ٹکڑے مشین جوڑے گی، رپورٹ
بابائے اتحادِ جرمنی، ہیلموٹ کوہل انتقال کر گئے
مشرقی جرمنی میں غیر ملکی بہت کم لیکن اجانب دشمنی عروج پر
سابقہ مشرقی جرمنی کی خفیہ ادارے کے دستیاب ریکارڈ کی نگرانی کرنے والے ادارے شٹازی ریکارڈز ایجنسی کے سربراہ رولانڈ ژان کا کہنا ہے کہ ایسی درخواستوں کو امکاناً ضائع بھی کا جا سکتا ہے یا فیصلے میں تاخیر ممکن ہے، جن میں بعض فائلوں کی فوٹی کاپیاں حاصل کرنے کی درخواستٰ کی گئی ہے۔
ژان کا کہنا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان خفیہ فائلوں کے مطالعے میں لوگوں کی دلچسپی بڑھتی جا رہی ہے۔ جرمن اتحاد کے بعد نئی حکومت نے سابقہ کمیونسٹ مشرقی جرمنی کے خفیہ ادارے کی لاکھوں خفیہ دستاویزات کی نگرانی کا ادارہ اکتوبر سن 1990 میں قائم کیا تھا۔ اعداد و شمار کے مطابق رواں برس نومبر تک شٹازی فائلوں کو دیکھنے یا مطالعہ کرنے کی تینتالیس ہزار درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔
شٹازی کی خفیہ دستاویزات کو دیکھنے کے لیے سن 2016 میں اڑتالیس ہزار افراد نے درخواستیں جمع کرائی تھیں۔
رولانڈ ژان کا کہنا ہے کہ ان فائلوں تک رسائی حاصل کرنے والے یقینی طور پر اپنے رشتہ داروں اور دوستوں کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں کہ گرفتاری یا روپوشی کے بعد اُن پر کیا بیتی تھی۔ ان کے مطابق انسانی حقوق کے ادارے بھی ان فائلوں سے سابقہ کمیونسٹ دور سے آگہی حاصل کرنا چاہتے ہیں کہ کس انداز میں عام لوگوں کو اُن کے بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا تھا۔
ژان کے مطابق عوام کی ایک بڑی تعداد اُس دور میں رونما ہونے والے بعض اہم واقعات کی تفصیلات بھی جاننے کی کوششوں میں ہیں۔ جرمن اتحاد نومبر سن 1989 میں دیوار برلن کے ٹوٹنے کے بعد ہی ممکن ہوا تھا۔