غزہ پٹی کا تیس فیصد حصہ تباہ ہو چکا، یو این سیٹلائٹ سینٹر
3 فروری 2024سوئٹزرلینڈ میں جنیوا سے موصولہ رپورٹوں میں یو این سیٹلائٹ سینٹر کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ غزہ کی جنگ میں گزشتہ برس اکتوبر سے اب تک اسرائیلی فوج نے جو کارروائیاں کی ہیں، ان کے نتیجے میں اس خطے میں اب تک 30 فیصد عمارات مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔
نیتن یاہو کا UNRWA بند کرنے کا مطالبہ
عالمی ادارے کے سیٹلائٹ سینٹر اونوسیٹ (UNOSAT) نے بتایا کہ غزہ پٹی کے فلسطینی علاقے پر فضائی حملوں، گولہ باری اور عمارات کو منہدم کر دینے کےدانستہ عسکری اقدامات کے نتیجے میں زیادہ تر سویلین انفراسٹرکچر سمیت پورے کے پورے شہری علاقے زمین بوس ہو چکے ہیں۔
اونوسیٹ کے مطابق، ''مجموعی طور پر 69,147 تعمیرات، جو پوری غزہ پٹی میں تعمیراتی ڈھانچوں اور عمارات کی کُل تعداد کا تقریباﹰ 30 فیصد بنتی ہیں، ان کارروائیوں سے متاثر ہوئی ہیں اور یہ تناسب ہوش ربا ہے۔‘‘
اسرائیلی فضائیہ کے غزہ اور شام میں تازہ حملے
ساتھ ہی اقوام متحدہ کے اس ذیلی ادارے کی طرف سے کہا گیا کہ تقریباﹰ چار ماہ سے جاری اسرائیلی کارروائیوں میں 22,131 عمارات مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں جبکہ 14,066 عمارات کو شدید نقصان پہنچا۔ اس کے علاوہ 32,950 عمارات ایسی ہیں، جنہیں درمیانی حد تک نقصان پہنچا ہے۔
جنوری کے اوائل میں لی گئی سیٹلائٹ تصاویر
اونوسیٹ نے بتایا کہ اس نے اپنے یہ اعداد و شمار ان سیٹلائٹ تصاویر کے تجزیے کے بعد تیار کیے، جو گزشتہ ماہ چھ اور سات جنوری کو لی گئی تھیں۔ ان تصاویر کا ایسی ہی تصاویر کے چھ دیگر گزشتہ مجموعوں سے موازنہ کیا گیا، جن میں سے کچھ ایسی بھی تھیں، جو غزہ پٹی پر اسرائیلی حملوں سے پہلے لی گئی تھیں۔
غزہ میں یو این ایجنسی کی مدد معطل، امدادی تنظیموں کی طرف سے مذمت
ایسے ایک گزشتہ تجزیے کے مقابلے میں نئے تجزیے سے یہ بھی پتہ چلا کہ غزہ سٹی اور خان یونس کے علاقوں میں اکتوبر سے جنوری کے شروع تک سب سے زیادہ تباہی ہوئی۔ اونوسیٹ کے ماہرین نے سیٹلائٹ تصاویر کی مدد سے غزہ پٹی میں تباہی کا گزشتہ جائزہ 26 نومبر کو حاصل ہونے والی تصاویر کی مدد سے لیا تھا۔
اس دونوں جائزوں کے موازنے سے ثابت ہوا کہ 26 نومبر کے مقابلے میں سات جنوری تک غزہ سٹی میں تباہ ہو جانے والی تعمیرات کی تعداد میں 10,280 کا اور خان یونس میں 11,894 کا اضافہ ہو چکا تھا۔
اسرائیل غزہ میں تباہی میں کمی کی کوشش کرے، آئی سی جے
یو این سیٹلائٹ سینٹر کے نئے جائزے سے یہ تصدیق بھی ہو گئی کہ غزہ پٹی میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کے دوران سات جنوری تک تقریباﹰ 93,800 رہائشی یونٹ بھی تباہ ہو چکے تھے۔
اسرائیل پر حماس کا دہشت گردانہ حملہ
اسرائیل نے غزہ پٹی میں حماس کے خلاف اپنی مسلسل فضائی اور زمینی عسکری کارروائیوں کا آغاز اس عسکریت پسند تنظیم کے سات اکتوبر کے روز اسرائیل میں اس بڑے دہشت گردانہ حملے کے فوری بعد کیا تھا، جس میں سینکڑوں جنگجوؤں نے حصہ لیا تھا۔
حماس، جس کو یورپی یونین کے ساتھ ساتھ امریکہ، جرمنی اور کئی دیگر ممالک نے بھی ایک دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے، کے اس حملے میں اسرائیل کے حکومتی ذرائع کے مطابق تقریباﹰ 1,200 افراد مارے گئے تھے۔
غزہ: تیل، امداد، فضائی حدود، عرب رہنما کیا کر سکتے ہیں؟
اس کے علاوہ جاتے ہوئے حماس کے عسکریت پسند قریب 250 افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ بھی لے گئے تھے۔ ان میں سے کافی زیادہ یرغمالی اب تک اسرائیلی جیلوں سے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے رہا بھی کیے جا چکے ہیں، تاہم بہت سے یرغمالی اب بھی حماس کی قید میں ہیں۔
غزہ پٹی میں، جس کا کنٹرول حماس کے پاس ہے، وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں اب تک 27 ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں بہت بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی تھی۔
م م / ع ت، م ا (روئٹرز، اے ایف پی)