غلام نبی فائی کی امریکہ میں گرفتاری پر کشمیری سراپا احتجاج
21 جولائی 2011ایف بی آئی نے ڈاکٹر فائی کو مبینہ طور پر مسئلہ کشمیر پر پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے لیے غیر قانونی طریقے سے حمایت حاصل کرنے کے الزام میں ایک روز قبل گرفتار کیا تھا۔
بھارتی زیر انتظام کشمیر کی علیٰحدگی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں نے ڈاکٹر غلام نبی فائی کی گرفتاری پر پاکستانی دفتر خارجہ کی خاموشی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ حریت کانفرنس علی گیلانی دھڑے کے کنوینر محمد فاروق رحمانی نے ڈوئچے ویلے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر فائی کی گرفتاری پر پاکستانی دفتر خارجہ کی خاموشی حیران کن ہے۔ بقول ان کے ڈاکٹر فائی پاکستانی دفتر خارجہ سے رابطے میں رہتے تھے۔ فاروق رحمانی کے مطا بق’’انہوں نے پاکستان کو براہ راست ملوث کیا ہے لہٰذا پاکستان کو بہت مضبوط دلائل کے ساتھ سامنے آنا چاہیے تھا کہ یہ سب کچھ غلط ہے اور اس کو ثابت کیا جانا چاہیے۔ بغیر ثبوت کے پاکستان کو اس معاملے میں ملوث نہ کیا جائے۔‘‘
دوسری جانب تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اصل میں ڈاکٹر فائی کی گرفتاری آئی ایس آئی اور سی آئی اے کے درمیان اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے اختلافات کا شاخسانہ ہے۔ نیشنل پریس کلب کے صدر اور اخبار کشمیر ٹائمز کے ایڈیٹر افضل بٹ نے بتایا کہ ڈاکٹر فائی گزشتہ 20 سال سے امریکہ میں مقیم ہیں اور اس دوران بھارت ان پر پابندی عائد کرنے کے لیے امریکہ پر زور ڈالتا رہا ہے لیکن اب اچانک امریکہ نے یہ پابندی کیوں عائد کی۔ اپنے اسی سوال کے جواب میں افضل بٹ نے کہا کہ ’’جب سے پاکستان میں آئی ایس آئی نے سی آئی اے کے خفیہ مشن بند کیے ہیں تو ان کے ایجنٹ مزید فعال ہو گئے ہیں۔ خاص طور پر اسامہ کی ہلاکت کے حوالے سے جن ڈاکٹر صاحب (شکیل آفریدی)کا ذکر ہو رہا ہے، ان کی رہائی کے لئے پوری سی آئی اے حرکت میں ہے۔ اب ڈاکٹر غلام نبی فائی کی گرفتاری کے ذریعے حکومت پاکستان کو یہ واضح پیغام دیا گیا ہے کہ اگر پاکستان میں ہمیں کھل کرکام نہیں کرنے دیا گیا، تو اس کا جواب یہ بھی ہو سکتا ہے‘‘۔
البتہ حریت کانفرنس میر واعظ دھڑے کےکنوینر محمود ساغر نے ڈاکٹر فائی کی گرفتاری کو امریکہ اور بھارت کی بڑھتی ہوئی قربت کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ ڈوئچے ویلے سے بات کرتے ہوئے محمود ساغر نے کہا کہ’’جیسے ہی امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن بھارت پہنچیں، نئی دہلی حکام کو خوش کرنے کے لیے امریکہ نے اگلی صبح ڈاکٹر فائی کو شک و شبے کے الزام میں پھنسا دیا ‘‘۔
حریت کانفرنس کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ کل ڈاکٹر فائی کی گرفتاری کے خلاف بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ہڑتالیں اور مظاہرے کیے جائیں گے۔ ادھر پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے حریت رہنما یاسین ملک نے ڈاکٹر غلام نبی فائی کی رہائی کے سلسلے میں اسلام آباد میں امریکی سفیر سے ملاقات کی درخواست بھی کی ہے۔
تجزیہ نگاروں کے مطابق ڈاکٹر فائی کی گرفتاری مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور اس کی ہم خیال جماعتوں کے لئے ایک بڑا دھچکا ہے۔
رپورٹ: شکور رحیم ، اسلام آباد
ادارت: عدنان اسحاق