1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ممبئی حملوں کے لئے پاکستانی سرزمین استعمال ہوئی: کونڈولیزا رائس

گوہر نذیر گیلانی8 دسمبر 2008

امریکہ کی وزیر خارجہ کونڈولیزا رائس نےکہا ہےکہ اس بات میں ’’کوئی شک نہیں‘‘ ہے کہ ممبئی حملوں کے لئے شدت پسندوں نے پاکستان کی سرزمین کا استعمال کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/GBJC
امریکی وزیر خارجہ کونڈولیزا رائس کے بقول ممبئی حملوں کے لئے پاکستانی سرزمین کا استعمال کیا گیا ہےتصویر: AP

رائس نے پاکستانی حکومت سے ایک مرتبہ پھر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ ان حملوں میں ملوث افراد کے خلاف عملی اقدامات اُٹھائے۔

امریکی وزیر خارجہ نے ان باتوں کا اظہار نشریاتی اداروںCNN اور Fox News کے ساتھ الگ الگ انٹرویوز میں کیا۔ کونڈولیزا رائس نے اسلام آباد پر زور دیا کہ وہ ممبئی حملوں میں ملوث افرادکو سزا دلانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔

Rice bietet Indien nach Terrorserie Hilfe an
ممبئی حملوں کے بعد امریکی وزیر خارجہ نے پہلے بھارت اور پھر پاکستان کا دورہ کیا تھاتصویر: picture-alliance/ dpa

ممبئی حملوں کے تعلق سے پاکستان کا موقف ہے کہ بھارت یا کسی اور ملک کو پاکستان پر الزام عائد کرنے سے قبل اس سلسلے میں ٹھوس ثبوت فراہم کرنے ہوں گے۔ پاکستانی رہنماٴوں نے ٹھوس اورپختہ ثبوت ملنے کے صورت میں ممبئی حملوں کی تحقیقات میں بھارت کے ساتھ مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

تاہم امریکی وزیر خارجہ کونڈولیزا رائس نے ’سی این این‘ اور ’فوکس نیوز‘ ٹیلی ویژن چینلوں کے ساتھ انٹرویوز میں کہا : ’’میرا خیال ہے کہ اس میں شک کی کوئی گنجائش نہیں ہےکہ ممبئی حملوں کے لئے پاکستانی سرزمین کا استعمال ہوا ہے، اور عین ممکن ہے کہ غیر ریاستی عناصر ان حملوں میں ملوث ہیں۔‘‘

Anschläge Indien Mumbai Taj Hotel
بھارتی فلم نگری ممبئی میں فائیو سٹار تاج ہوٹل کے اندر بھی بعض شدت پسندوں نے تقریباً تین دن تک پناہ لی تھیتصویر: AP

رائس نے ان انٹرویوز میں پاکستانی حکومت پر الزام عائد کرنے سے گریز کیا۔ اُن کا واضح طور پر کہنا تھا کہ ممبئی حملوں میں پاکستان کے غیر ریاستی عناصر، یعنی non-state actors کا ہاتھ ہے۔

واشنگٹن میں Dawn News کے بیورو چیف انور اقبال امریکی وزیر خارجہ کے تازہ بیانات کو انتہائی اہم قرار دے رہے ہیں۔ انوراقبال نے اس سلسلے میں ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ رائس نے جو باتیں دونوں انٹرویوز میں کی ہیں وہ بہت اہم ہیں۔

’’رائس نے بہت احتیاط سے یہ کہا کہ پاکستان میں موجود مختلف شدت پسند گروہوں اور پاکستانی حکومت میں بہت فرق ہے، تاہم اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ ممبئی حملوں کے تعلق سے پاکستانی صدر آصف علی زرداری سمیت دیگر رہنماٴوں کا یہ کہنا کہ اس میں پاکستان کے لوگ شامل نہیں ہیں، یہ بالکل غلط ہے۔‘‘

انور اقبال کے بقول امریکہ کے پاس اس بات کےثبوت موجود ہیں کہ ممبئی حملوں میں پاکستان ہی کے مختلف گروہ ملوث ہیں۔

’’اس مرتبہ واشنگٹن پاکستان کے ریاستی اورغیرریاستی عناصر میں ایک لکیر کھینچ رہا ہے۔ اس بار ایسا لگتا ہے کہ واشنگٹن کا موقف یہ ہے کہ ایسا عین ممکن ہے کہ پاکستانی انتظامیہ میں چند افراد حکومت کی مرضی کے بغیر شدت پسند تنظیموں کے لئے خفیہ طورپرکام کررہے ہوں۔ لیکن بہرحال امریکہ یہ سمجھتا ہے کہ پاکستانی حکومت اس میں ملوث نہیں ہے۔‘‘

UN-Religionsgipfel in New York
پاکستانی صدر آصف علی زرداری نے ٹھوس ثبوت ملنے کی صورت میں ممبئی حملوں کی تحقیقات کے سلسلے میں بھارت کو مکمل تعاون کا یقین دلایا ہےتصویر: AP

دریں اثناء پاکستانی سیکیورٹی حکام نے اتوار کے روز بعد دوپہر پاکستان کےزیر انتظام کشمیر میں کالعدم عسکری تنظیم لشکر طیبہ کے ایک مبینہ ٹھکانے پر چھاپا مارا ہے۔ خبر رساں ادارے ’روئٹرز‘ نے دو مختلف ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے یہ خبردی ہے، تاہم آزادانہ طور پر اس کی تصدیق نہیں کی جاسکی۔ جماعت الدعوہ کے ایک عہدے دار کا حوالہ دیتے ہوئے برطانوی خبررساں ادارے نے لکھا ہے کہ پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے مظفرآباد کے مضافات میں شوائی کے مقام پر لشکر طیبہ کے ایک مبینہ تربیتی کیمپ پردھاوا بول دیا۔

بھارتی ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں چھبیس نومبر کو شدت پسندوں کے حملے میں تقریباً 180افراد مارے گئے تھے۔ اور اس واقعے کے بعد سے ہی پاکستانی حکومت پر شدت پسندوں کے خلاف عملی اقدامات اُٹھانے کےدباٴو میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید