1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
صحتنیوزی لینڈ

نیوزی لینڈ میں انسداد تمباکو نوشی کے قوانین لاگو نہیں ہوں گے

27 نومبر 2023

نیوزی لینڈ دنیا کا ایسا پہلا ملک بن گیا تھا، جس نے سگریٹ نوشی پر 'جنریشن بین‘ لگایا تھا تاہم اس قانون پر عمل درآمد سے پہلے ہی اسے واپس لے لیا گیا ہے۔ اس پیش رفت کو تمباکو انڈسٹری کی ایک بڑی جیت قرار دیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/4ZUxW
Saudi Arabien | Eine Frau Raucht in einer Cafe in Riyadh
تصویر: Fayez Nureldine/AFP

نیوزی لینڈ کے قدامت پسند سیاستدان کرسٹوفر لکسن نے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالتے ہی کہہ دیا ہے کہ ملک میں اینٹی اسموکنگ قوانین ختم کر دیے جائیں گے۔ یہ قوانین آئندہ برس جولائی میں نافذ العمل ہونا تھے۔ اگر ایسا ہوتا تو نیوزی لینڈ دنیا کا ایسا پہلا ملک بن جاتا، جہاں ’نئی نسل‘ کو سگریٹ فروخت کرنے پر پابندی عائد ہو جاتی۔

نیوزی لینڈ کے سیاستدان کرسٹوفر لکسن نے وزرات عظمٰی کا منصب باقاعدہ طور پر سنبھال لیا ہے۔ لوکسن کی قدامت پسند نیشنل پارٹی حالیہ انتخابات میں سب سے بڑی سیاسی طاقت بن کر ابھری تھی تاہم اسے حکومت سازی کے لیے چھ ہفتوں تک سیاسی جوڑ توڑ کرنا پڑی۔

پیر کے دن 53 سالہ لکسن جب وزیر اعظم کی کرسی پر براجمان ہوئے تو یوں لیبر پارٹی کا چھ سالہ دور اقتدار اختتام کو پہنچ گیا ہے۔ نئی کولیشن حکومت کے رہنما لوکسن افراط زر میں کمی اور انٹرسٹ ریٹس کی شرح میں کمی کو اپنا سب سے بڑا چیلنج قرار دیتے ہیں۔

جرمنی: بچوں کی موجودگی میں سگریٹ نوشی پر پابندی کا منصوبہ

’میں اب اسموکر نہیں،‘ آپ کو بھی تمباکو نوشی کیوں ترک کر دینا چاہیے؟

لکسن نے کہا کہ ملک کا وزیر اعظم بننا ، ان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس اہم ذمہ داری کو اپنی بہترین صلاحیتوں کے مطابق ادا کرنے کی کوشش کریں گے۔

Neuseeland Christopher Luxon designierter Premierminister
کرسٹوفر لکسن نیوزی لینڈ کے 43 ویں وزیر اعظم منتخب کیے گئے ہیںتصویر: Mark Coote/AAP/dpa/picture alliance

ملکی اقتصادیات میں بہتری کی کوشش

لکسن نے کہا کہ وہ ملک کی معیشت میں بہتری کی خاطر فوری طور پر اپنی ترجیحات کو حتمی شکل دیں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وہ انسداد تمباکو نوشی کے اس قانون کو بھی ختم کر دیں گے، جس کے تحت سن دو ہزار آٹھ کے بعد پیدا ہونے والے افراد کو سگریٹ فروخت کرنا ممنوع قرار دیا گیا تھا۔

اس قانون پر نفاذ جولائی سن 2024 سے ہونا تھا۔ تاہم اس پر عمل درآمد سے قبل ہی ان قوانین کو ختم کر دیا گیا ہے۔ یہ اینٹی اسموکنگ قانون گزشتہ برس بنایا گیا تھا تاکہ ملک میں سگریٹ نوشی کی حوصلہ شکنی کی جا سکے۔

لکسن نے کہا کہ تمباکو سے حاصل ہونے ٹیکس ریونیو سے حکومت کو مالی فائدہ بھی ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس پابندی سے بلیک مارکیٹ کو فروغ مل رہا تھا اور اس سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہو رہے تھے۔

ڈسپوزیبل ای سگریٹ، نیوزی لینڈ میں مکمل پابندی کا اعلان

پاکستان میں تمباکو نوشی: روزانہ بارہ سو نابالغ بچوں کا اضافہ

تاہم اس فیصلے پر تمباکو کے خلاف مہم چلانے والے گروپوں نے کھل کر تنقید کی ہے۔ ہیلتھ کولیشن آوتیروا نامی ایک گروپ نے کہا ہے کہ یہ پیش رفت صحت عامہ کے لیے نقصان دہ ہے، ''یہ تمباکو صنعت کے لیے ایک بڑی جیت ہے، جو نیوزی لینڈ کے شہریوں کی زندگیوں کو نقصان پہنچا کر منافع کمائے گی۔‘‘

کرسٹوفر لکسن نیوزی لینڈ کے 43 ویں وزیر اعظم منتخب کیے گئے ہیں۔ دو بچوں کے والد لکسن کی پارٹی نے دیگر دو سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر مخلوط حکومت بنائی ہے۔ ماضی میں وہ ملکی ایئر لائن کے سربراہ رہ چکے ہیں۔ تین سال قبل انہوں نے قدامت پسند نیشنل پارٹی کی قیادت سنبھالی تھی۔

ع ب/ ک م (خبر رساں ادارے)

انڈونیشیا کا پہلا تمباکو نوشی سے پاک گاؤں