You need to enable JavaScript to run this app.
مواد پر جائیں
مینیو پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تازہ ترین ویڈیوز
تازہ ترین آڈیوز
خطے
پاکستان
ایشیا
یورپ
مشرق وسطیٰ
موضوعات
انسانی حقوق
تحفظ ماحول
صحت
کیٹیگریز
سیاست
معاشرہ
سائنس اور ٹیکنالوجی
فن و ثقافت
کھیل
تازہ ترین آڈیوز
تازہ ترین ویڈیوز
لائیو ٹی وی
اشتہار
پاکستان الیکشن 2024ء
اس موضوع پر تمام مواد سیکشن پر جائیں
اس موضوع پر تمام مواد
جان کی امان پاوں تو کچھ عرض کروں!
عفت حسن رضوی
بیربل ملکِ عدم میں شطرنج کی بساط بچھائے بیٹھے تھے کہ نیچے اِس دنیا کی ایک سلطنت خداداد سے ایک وزیر کی کال آ گئی۔
صدر پوٹن یورپ کو کیسے بدلتے جا رہے ہیں، تبصرہ
یورپ نے اپنی سیاسی اساس اور نظریاتی روایات کو کبھی بھی اتنی تیزی سے اپنے پیروں تلے نہیں کچلا تھا، جتنا ابھی حال ہی میں۔
پاکستانی مرد عورت مارچ سے خوف زدہ کیوں ہیں؟
فاطمہ شیخ
چندانی اور نوشین کاظمی کے مبینہ قتل کی تحقیقات جاری ہیں۔ رپورٹس کے مطابق ان دونوں کا قاتل مبینہ طور پر ایک ہی شخص ہے۔
محرومی اور بغاوت، ظلم کے خلاف کسانوں کی جدوجہد
تاریخ بتاتی ہے کہ ایک طاقت ور طبقہ ہمیشہ سے زرعی شعبے کے مزدوروں اور کسانوں کو استحصال کا نشانہ بناتا ہے۔
گنتی کے تین جوڑے اور خاموش سا سوئس اکاونٹ
قبلہ ہارون رشید کی آنکھ کو جو شخص بھا جائے، سمجھ جائیں اس کے پاس گنتی کے تین ہی جوڑے ہیں۔ فرنود عالم کا بلاگ
محبت کے جذبے سے خوفزدہ معاشرہ
ثناء ظفر
یہ مصرع میں نے اسکول جانے سے قبل ناشتہ کرتے ہوئے مستنصر حسین تارڑ صاحب کو صبح کی نشریات میں اکثر کہتے ہوئے سنا۔
پوٹن کے اعلان جنگ کے بعد ایک نئی اور بڑی جنگ کا خطرہ، تبصرہ
کریملن کی قیادت نے یوکرائن کی ریاستی خود مختاری کی عملی نفی کرتے ہوئے ڈونیٹسک اور لوہانسک میں روسی دستے بھیج دیے ہیں۔
ریاست مدینہ یا پوٹن کا روس؟
حامد میر
عمران خان ریاست مدینہ بنانا چاہتے ہیں لیکن انہوں نے، جو دو صدارتی آرڈی نینس جاری کیے، وہ تو کچھ اور ہی بتا رہے تھے۔
صادق اور امین ہونا آئینی یا انسانی مسئلہ؟
فوزیہ کلثوم رانا
اس نفسا نفسی کے دور میں ’معاشرتی اقدار یا سچائی‘ ہی ایک ایسی چیز ہے، جو ناپید ہو رہی ہے۔
خدا کرے تمہارے خواب کبھی سچ ناں ہوں!
سعدیہ مظہر
چھوٹے شہروں کے چھوٹے چھوٹے گھروں میں بسنے والی ننھی آنکھوں کے خواب بھی چھوٹے ہی ہوتے ہیں۔
سائنس تاریخ کو کس طرح متاثر کر رہی ہے
جدید سائنسی تحقیق اور پیش رفت کس طرح انسانی تہذہب، معاشرت اور تاریخ پر اثرات مرتب کر رہی ہے؟
لکھنؤ میں تہذیب آخری ہچکیاں لے رہی ہے!
روہنی سنگھ
لکھنؤ میں ایک بار ریلوے اسٹیشن پر دو افراد کے درمیان ’پہلے آپ اور پہلے آپ‘ کی تکرار کی وجہ سے ان کی ٹرین چھوٹ گئی تھی۔
مریم ناز کی باری پر سبھی چھٹی پر کیوں چلے جاتے ہیں؟
وقار ملک
انہوں نے ایک پکا کمرہ بنانے کے لیے چند سو ایٹنیں خریدیں تھیں، وہ اینٹیں اس کی جھونپڑی کے پاس ویسے ہی پڑی ہوئی ہیں۔
عین اس وقت کہ جب ہم انڈیا کو پڑھا رہے تھے
فرنود عالم
وہاں کی جمہوریت اور سیکولر ازم کو بھی بھاڑ میں جھونکے ہوئے تھے۔ ہم بتارہے تھے کہ شہری اپنی ذات میں آزاد ہوتا ہے۔
پاگل وہ تھا یا ہجوم؟
توہین مذہب کے نام پر قتل اس مملکت و ریاست کے لیے ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔
عورتوں کے لیے ’چاہیے نہ چاہیے‘ کی فہرست!
صبا حسین
مجھے ہنسی والی بات لگتی ہے، جب کوئی کہہ رہا ہوتا ہے کہ ایک عورت کو اپنی حفاظت کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔
میرا کھانا پینا حلال ہو یا حرام، آپ کو کیا؟
ہم سمجھتے ہیں کہ مذہب ہر فرد کا ذاتی معاملہ ہے لیکن لوگ ہمارے اس خیال سے اتفاق نہیں کرتے۔ تحریم عظیم کا بلاگ
تاریخ دان ماضی کی تشکیل کیسے کرتے ہیں؟
ڈاکٹر مبارک علی
ماضی کا مقابلہ ہم حال سے کرتے ہیں۔ وقت کے ساتھ حال بدلتا رہتا ہے اور ماضی کا حصہ بن جاتا ہے۔
کشمیر کی خواتین اور تشدد کی داستانیں
فرحانہ لطیف
کشمیر میں بھی عورت تعلیم یافتہ یا کماؤ ہوتے ہوئے بھی ظلم و ستم کی چکی میں پس رہی ہے۔
ایک اور سیاسی شہید؟
حامد میر
مسلم لیگ ن عمران خان کی جگہ آصف علی زرداری کو نیا وزیراعظم بنانے پر تیار ہے لیکن ابھی تک آصف علی زرداری نے ہاں نہیں کی۔
تعلیم تو سمجھ آتی ہے، یہ تربیت کیا چیز ہے؟
فرنود عالم
آج جب چینلوں کا مینا بازار لگا ہوا ہے تو بھی اسی سلسلے کے بزرگ بیٹھے تربیت کر رہے ہیں۔
کی جاناں میں کون؟
ہم سب کی زندگی کے کسی نہ کسی صفحے پر یہ مناظر نقش ہیں، زرق برق چیختے چلاتے رنگوں کے ملبوسات میں کچھ تھرکتے ہوئے جسم۔
بچوں کی جسمانی سزا پر پابندی، کیا نتائج برآمد ہوئے؟
جسمانی سزا کے بغیر بچوں کی تربیت کیونکر ممکن ہو؟ یہ ایک ایسا سوال ہے، جو زیادہ تر اساتذہ کے لیے سوہان روح بن چکا ہے۔
بیوی سے جبری جنسی تعلق، جرم جو جرم نہیں سمجھا جاتا
کیا کسی شادی شدہ خاتون کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے شوہر سے حسب خواہش جنسی تعلق قائم کرے؟
سابق چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد اور کراچی کے رہائشی
سپریم کورٹ آف پاکستان کے 27 ویں چیف جسٹس جسٹس گلزار احمد یکم فروری کو ریٹائر ہو چکے ہیں۔
مرثیہ ایک صحافتی ادارے کا !
وادی کشمیر کے حسین نظاروں سے لطف اندوز ہونے یا رپورٹنگ کے لیے سری نگر جانا ہوتا، تو پہلا پڑاؤ شہر کا پریس کلب ہی ہوتا۔
چلو کوئی بات نہیں!
بچوں کی تربیت صرف ان اعلیٰ افکار و اقوال زریں سے ہی نہیں ہو سکتی جو ہم انہیں رٹانا چاہتے بلکہ وہ عمل سے متاثر ہوتے ہیں۔
ثقافت اور شناخت
ثقافت کیا ہے اور اس کا شناخت سے کتنا گہرا تعلق ہے؟ ڈاکٹر مبارک علی کا بلاگ۔
بھارتی ریاست اتر پردیش میں مسلمانوں کی ابتر حالت زار!
آبادی کے لحاظ سے بھارت کی سب سے بڑی ریاست اتر پرددیش میں اس وقت صوبائی انتخابات کا موسم ہے۔
فیشنوں میں سب سے مہنگا سادگی کا فیشن
اہم شخصیات جب سادگی اختیار کرتی ہیں تو اسے برقرار رکھنا، عیاشی سے بھی زیادہ مہنگا ثابت ہو جاتا ہے۔
این ایف ٹی: جس سے آپ بھی پیسے کما سکتے ہیں
یہ سوچنا ہی حیرت انگیز ہے کہ کرپٹو یا ڈیجیٹل سرمائے کی دنیا ہمیں کہاں سے کہاں لے جائے گی۔ عارفہ رانا کا بلاگ
کالی نہیں، لال شلوار !
آج کی سلطانہ کالی شلوار کی بجائے لال شلوار کی فکر میں ہمہ وقت غلطاں رہتی ہے۔
جسٹس صاحبہ! ذرا سنبھل کے
پاکستان میں انصاف کے ایوانوں میں پیر کے روز ایک نئی تاریخ رقم ہوئی
بلیک سپاٹکس اورسینٹ ڈومینگو کا آزادی پسند سیاہ فام باغی
سینٹ ڈومینگو کا آزادی پسند سیاہ فام باغی تُساں لوویرچوغ جس نے آزادی کا چراغ جلایا بھی اور پھر اس کی حفاظت بھی کی۔
جب والدین خود ہی زہر گھولنے لگیں
سلمان پندرہ سال دیارِغیر میں کاٹ کر اپنے خاندان کے تمام افراد کو غربت سے خوشحالی کا سفر طے کروا چکا ہے۔
کب ٹوٹے گی جنوبی ایشیا کی دیوار برلن؟
بھارت اور پاکستان نے اس بس سروس کو اعتماد سازی کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دیا تھا۔
بھارتی مسلم خواتین کی ’نیلامی‘ اور بھارت کی سبکی
اس نفرت انگیز مہم میں بھارتی مسلمان خواتین کو بھی مختلف طریقوں سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
بھارت: انتخابی میلہ ہوا کورونا کا شکار
اس بار کورونا وائرس کی تیسری لہر نے بھارت میں الیکشن صنعت سے منسلک افراد کی امیدوں کو ماند کر کے رکھ دیا ہے۔
لڑکی ملزم کو پہچاننے سے انکار نہ کرے تو کیا کرے؟
عالیہ شاہ
حکومت یا ریاست خود مدعی بن کر اس کیس کی پیروی کرے یا نہ کرے لیکن ایک سوال اپنی جگہ برقرار رہتا ہے۔
حجاب نا ہوا، عذاب ہو گیا
صدف فاطمہ
باحجاب خاتون اگر کسی اعلیٰ تعلیم گاہ تک پہنچ جائے تو یہ حجاب اکثر لوگوں کے ماتھے پر گہری شکن پیدا کر دیتا ہے۔
نہ ہوتا میں، تو کیا ہوتا؟
انسان ساری عمر منصوبہ بندی میں یوں گزار دیتا ہے جیسے اس کے پاس ہر دروازے کی کنجی ہے اور ہر سوال کا جواب ہے۔
’گھر چھیننے کی حکومتی مہم’
یہ افواہیں گرم تھیں کہ ہندوستانی حکومت کی طرف سے پاکستان کو مسلمانوں سے بھر کر غیر مستحکم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔
ماہواری اور مائیرینا! ( مرینہ خان سے معذرت کے ساتھ)
مائیرینا ایک پتلی سی تار ہے جو رحم میں ویجائنا کے راستے رکھی جاتی ہے۔
کتابیں اور برطانیہ کی ورکنگ کلاس
اے۔ پی ٹامسن کی ایک کتاب میں ان تمام اتقائی منازل کا ذکر ملتا ہے، جن کے نتیجے میں ورکنگ کلاس کی تشکیل ہوئی۔
تبدیلی سرکار میں بغاوت؟
زیادہ پرانی بات نہیں جب پاکستان کی سیاست میں تبدیلی کا نعرہ امید کا استعارہ تھا۔
سانحہ مری، ذمہ داری کا تعین وزراء کی حس مزاح کر رہی ہے
وقار ملک
ہم نے اپنی حس ظرافت کا مظاہرہ کس مقام اور موقع پر کرنا ہے، اس کے لیے غیر معمولی نہیں بلکہ واجبی سی ذہانت درکار ہے۔
خان! بتائیں نا یہ پانیاں آپس میں کیا باتیں کر رہی ہیں
گئے لمحے سے نئے لمحے کا سفر اور تاریخ کے ایک عدد پر ایک نئے عدد کا چڑھ جانا، کیا یہی نیا سال ہے؟
کشمیر کا سرد موسم اور مقامی آبادی کی حالت زار
کشمیر میں شدید سردی کے دوران چاول کے ساتھ شلغم اور راجما کا سالن کھانا اور نمکین چائے پینا موسم سرما کی ایک سوغات ہے۔
پاکستانی نوجوانوں میں جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح کی وجوہات؟
عارفہ رانا
قریباﹰ ستائیس ملین نوجوان بے روزگار ہیں جبکہ نشہ کرنے والے لڑکوں اور لڑکیوں کی تعداد بھی دن بدن بڑھ رہی ہے۔
درد کی دوا پائی درد بے دوا پایا!
ڈاکٹر طاہرہ کاظمی
پیٹ پہ ناف کے نیچے گرم پانی کی بوتل رکھی تھی۔ درد کی گولی بھی کھلائی جا چکی تھی لیکن رحم کو ابھی رحم نہیں آیا تھا۔
پچھلا صفحہ
{totalPages} صفحات میں سے صفحہ نمبر 22
اگلا صفحہ