You need to enable JavaScript to run this app.
مواد پر جائیں
مینیو پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تازہ ترین ویڈیوز
تازہ ترین آڈیوز
خطے
پاکستان
ایشیا
یورپ
مشرق وسطیٰ
موضوعات
انسانی حقوق
تحفظ ماحول
صحت
کیٹیگریز
سیاست
معاشرہ
سائنس اور ٹیکنالوجی
فن و ثقافت
کھیل
تازہ ترین آڈیوز
تازہ ترین ویڈیوز
لائیو ٹی وی
اشتہار
پاکستان الیکشن 2024ء
اس موضوع پر تمام مواد سیکشن پر جائیں
اس موضوع پر تمام مواد
تعلق بنانے اور پھر نبھانے کا وبال
عفت حسن رضوی
کتنی بار آپ نے اپنے چند جاننے والوں یا دوستوں کو یہ کہا ہو کہ جی میں تو بالکل خیریت سے ہوں مگر آپ کون بات کر رہے ہیں؟
نسوانی حسن کے یورپی معیارات کے پاکستانی خواتین پر اثرات
یورو سینٹرک خوبصورتی کے معیار ڈیجیٹل دور میں جنوبی ایشیائی خواتین کی خود اعتمادی کو کیسے متاثر کر رہے ہیں؟
مظلوم ترین طبقہ مزدور یا عورت نہیں
وقار ملک
مار کھاتے رہے اور آج بھی بدترین ظلم کا شکار ہیں لیکن اپنے اوپر ہونے والے مظالم کو کہیں رجسٹرڈ نہیں کروا سکے۔
ماحولیاتی تبدیلیاں اور کشمیر
ایک خطہ جو اپنے دلفریب قدرتی مناظر کی وجہ سے مشہور ہے، اس کا کل کیا ہو گا؟ فرحانہ لطیف کا بلاگ:
پاکستان میں سردیوں کی خریداری مشکل کیوں ہے؟
لیکن پاکستان میں سردیوں کے ملبوسات کی خریداری آسان کام نہیں ہے۔
کے پی بلدیاتی الیکشن میں بیچے گئے پیغمبروں کے خواب اور نتائج
فرنود عالم
عوامی نشنل پارٹی نے دل پہ پتھر رکھ کر اس جیت کو تسلیم کرلیا ہے کہ جے یو آئی کے نمبر پورے ہیں۔
سوال سارے غلط تھے جواب کیا دیتے
حامد میر
سوال اور الزام میں بہت فرق ہوتا ہے۔ سوال کا مقصد علم کا حصول ہوتا ہے اور الزام کا مقصد کسی کی کردار کشی ہوتا ہے۔
میاں صاحب چابی والا گُڈا نہیں ہیں!
عفت حسن رضوی
ایک وقت تھا کہ وہ بھائی یہاں موجود نہیں تھے مگر پھر بھی بھائی بھائی کی صدا گونجا کرتی تھی۔
چار کی اجازت ہے!
اس کا مقصد عام طور پر سنت کو یاد رکھنا نہیں بلکہ عورت کو کمتر ظاہر کر کے اس مزاح سے لطف اندوز ہونا ہوتا ہے۔
جب رحم اور ویجائنا گر جاتے ہیں!
ڈاکٹر طاہرہ کاظمی
وہیل چئیر پہ بیٹھی ستر پچھہتر سالہ عمر رسیدہ خاتون ہچکیاں لے لے کر رو رہی تھیں۔
جرمنی میں پاکستانیوں کے دھتکارے ہوئے بچے
امتیاز احمد
وہ انیس برس کی ترک لڑکی تھی۔ بچہ پیدا ہو چکا تھا اور اس کے والدین میرے دوست کے پاس آئے بیٹھے تھے۔
ملک پر اصل بوجھ ’ڈگری یافتہ جاہل‘ ہیں!
وہاں موجود دیگر اساتذہ نے بھی تعلیم سے محروم اس طبقے کو لعن طعن کرنے میں حسب توفیق حصہ ڈالنا شروع کر دیا۔
فاشزم کا تاریخی کردار اور تباہ کاریاں
اسی پس منظر میں قوم پرستی، سیکولرازم اور سوشل ازم کے نظریات پیدا ہوئے، جن کی بنیادوں پر ایک نیا معاشرہ ابھرا۔
جن نکالنے کا بہترین طریقہ کیا ہو سکتا ہے؟
ایک دوست کا فون آیا کہ اُن کے خاندان میں ایک لڑکی ہے، جو کہ پی ایچ ڈی کر رہی ہے، اس کی کچھ ویڈیوز آپ کو بھیج رہا ہوں۔
غیرسرکاری قائداعظم کی تلاش
حامد میر
سوال بڑا سادہ لیکن مشکل تھا۔ کیا آج کا پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کا پاکستان ہے؟
یورپی ممالک، عوام اور ریاست کے درمیان بھروسے کا نظام
کہیں ٹریفک پولیس اہلکار نظر نہیں آتا پھر بھی سب اپنی لائن اور اوقات کے مطابق چل رہے ہیں۔
جنوبی ایشیا کے لیے دسمبر کی سیاسی اہمیت
اس خطے کی سب سے پرانی دو سیاسی جماعتوں کی بنیاد اسی ماہ رکھی گئی تھی۔
شرم و حیا کے تقاضے اور ’گائنی فیمینزم‘
ڈاکٹر طاہرہ کاظمی
میرے خیال میں فیمینزم کی عمارت کی بنیاد گائنی فیمینزم ہے، جس میں عورت کو یہ اختیار ہو کہ وہ اپنے مسائل کھلے عام بتا سکے۔
کشمیر میں پولیس مقابلے کی انکوائری، ترے وعدے پر جئے ہم
فرحانہ لطیف
خوشی دیدنی تھی کہ بس اب چند روز میں ہی دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا، قصورواروں کو سزائیں ملیں گی۔
سولہ دسمبر پر رکی ہوئی ملکی تاریخ
سولہ دسمبر، پاکستان کا ادھ کٹا بازو اس دن مکمل طور پر الگ ہوکر خلیج بنگال میں گرگیا تھا۔
بنگلہ دیش پاکستان سے کیوں الگ ہوا اور آج کہاں کھڑا ہے؟
ڈاکٹر مبارک علی
تاریخ میں جب ہم اصطلاحات کے ذریعے واقعات کو بیان کرتے ہیں تو ان کے استعمال سے تاریخ کا نقطہ نظر بدل جاتا ہے۔
پاکستان، لڑکیوں کے لیے مناسب رشتے ڈھونڈنا مشکل کیوں ہے؟
وہ اس سلسلے میں والدین کی مدد کرنا چاہتی ہے لیکن اسے سمجھ نہیں آ رہا کہ وہ ایسا کس طرح کرے؟
نظار یوسفزئی چلا گیا، انتظار یوسفزئی رہ گیا
فرنود عالم
یہ تحریک خان عبدالغفار حضرت باچا خان کی قیادت میں چلی۔ باچا خان کو سرحد کا گاندھی کہا جاتا ہے، یہ زیادتی ہے۔
پاکستان کیسے ٹوٹا؟ ناقابل تردید حقائق
جب بھی 16 دسمبر قریب آتا ہے تو پاکستان میں یہ بحث شروع ہو جاتی ہے کہ 1971ء میں پاکستان کیوں ٹوٹ گیا تھا؟
اٹھائیس دن کی زندگی!
نشیب و فراز سے بھرپور اٹھائیس دن، جن میں عورت ہر دفعہ پاتال میں گرتی ہے، اٹھتی ہے، سنبھلتی ہے، پھر چلنے کی کوشش کرتی ہے۔
بس یہی فکر ہے کہ لوگ کیا کہیں گے؟
ثناء ظفر
کہیں ہم وہ لوگ تو نہیں، جو اپنی اولاد کی خوشیاں نظرانداز کر کے خود معاشرے میں قبولیت ڈھونڈنے میں مصروف ہیں؟
ہندومت اور ذات پات
ذات پات کی وجہ سے بھارتی معاشرہ پیچیدگی کا شکار ہے جسے سمجھنا ایک مشکل عمل ہے۔
فتوؤں کی جنگ روکنا ہو گی!
حامد میر
قائد اعظم کے پاکستان میں کسی کو آئین شکنی سے روکنا خطرناک ہے، پاکستان میں کسی کو کام چوری سے روکنا بھی خطرناک ہے۔
عشق و محبت والی انوکھی ہیرو گیری
صبا حسین
ان مختلف سوچوں سے پھوٹنے والی روزانہ کی کشمکش میں آپ خود کو کتنا غیرجانبدار رکھ پاتے ہیں؟
سری لنکن شہری کے قتل میں میرا کتنا ہاتھ ہے؟
فرنود عالم
ہماری ایک روشن تاریخ ہے۔ اس ملک کی جب بنیاد پڑ رہی تھی تو مستقبل کا ایک خاکہ بھی ساتھ ساتھ کھنچ رہا تھا۔
چھوٹے چھوٹے فرعونوں کا اک لشکر
کیا بالی ووڈ کو جنوبی بھارت کی فلموں سے سیکھنے کی ضرورت ہے؟
کیا بالی ووڈ کو جنوبی بھارت کی علاقائی فلموں سے سیکھنے کی ضرورت ہے؟ روہنی سنگھ کا بلاگ۔
دنیا کو میرکل جیسے بے داغ رہنماؤں کی ضرورت ہے
انگیلا میرکل اپنی فوج کی طرف سے الوداعی تقریب کے موقع پر اپنی قوم سے ایسے مخاطب ہوئیں جیسے ماں اپنے بچوں سے ہوتی ہے۔
تاریخ کا ارتقاء کیسے ہوتا ہے؟
وقت کے ساتھ تاریخی واقعات میں بھی اضافہ ہوتا رہتا ہے اور انہیں محفوظ بھی کیا رہا ہے۔
اس شہر کو مرنے سے بچا لو
یہ ایک چھوٹا سا فقرہ تھا، لیکن اس فقرے میں ایک شہر کی موت کی خبر چُھپی ہوئی تھی۔ حامد میر کا کالم
میڈیا کے بیروزگار کا انجام
کچھ برس پہلے تک پاکستانی میڈیا ورکرز کو پریشانی یہ ہوتی تھی کہ کس میڈیا گروپ کی نوکری قبول کریں اور کسے انکار کریں۔
’مسکرائیے، آپ ریاستِ مدینہ میں ہیں‘
فرنود عالم کے مطابق عمران خان نے تو اقتدار میں آنے سے قبل ناانصافی اور عدم مساوات کے خاتمے کا عزم کر لیا تھا۔
منفی کرداروں کی زیادہ پذیرائی کیوں؟
کہانی کے اس موڑ پر کچھ لوگ افسردہ تھے کہ آخر اتنی جلدی یہ کردار ڈرامے کی کہانی سے کیوں نکال دیا گیا؟
ہوئے تم دوست جس کے
حامد میر
جناب عمران خان کی حکومت کے وزراء کے ساتھ اتفاق کرنا آج کل خطرے سے خالی نہیں۔ اس خطرے کو سمجھنے لیے ایک شعر پیش ہے۔
ایک جرنیل، ایک جرنیل سے لبیک، لبیک تک
عالیہ شاہ
دوسری طرف کچھ ہی فاصلے پر ٹی ایل پی کے کارکن خادم رضوی کے عرس میں ’لبیک، لبیک‘ کے نعرے بلند کر رہے تھے۔
جدید یورپی تاریخ نویسی کیسے شروع ہوئی؟
ڈاکٹر مبارک علی
جدید یورپی تاریخ نویسی کا پس منظر روشن خیالی کی تحریک، چرچ کے زوال اور قدیم و جدید نظریات کے درمیان تصادم سے بھرپور ہے۔
لیٹ ہر فلائی، ضیاء الدین یوسفزئی کے ساتھ ایک ٹویٹر سپیس
ڈاکٹر تحریم عظیم
مجھے احساس ہوا کہ پدرشاہی معاشرے میں کسی بھی مرد کے لیے عورت کا ساتھی بننا مشکل ضرور ہوتا ہے لیکن ناممکن نہیں۔
گجر نالے کی پیرنی اور بنگالی پاڑے کا مالا کردستانی
گئے وقتوں کی بات ہے، محلے کی ایک لڑکی سے ہمیں ایک طرح کا واسطہ ہو گیا تھا۔ بڑوں کی نظر میں یہ ایک ناجائز تعلق تھا-
گرونانک کی تعلیمات سندھ دھرتی تک کیسے پہنچیں؟
تہذیبیں کبھی خالص و جامد یا مستقل وجود نہیں رکھتیں۔
سیاست خدمت خلق یا طاقت اور دولت کا منافع بخش کاروبار؟
روہنی سنگھ
مجھے یہ احساس تو ہو گیا ہے کہ اس خطے میں شاید ہی سیاست سے بہتر کوئی دوسرا منافع بخش پیشہ یا کاروبار ہو۔
اب کرکٹ کی چھتری بھی گئی
اویس توحید
کروڑوں پاکستانیوں نے مسائل کو بھلا کر خوشیوں کی تلاش کے لیے پناہ لی ہوئی تھی۔ اب ان کی کرکٹ کی چھتری بھی گئی۔
یہ وقت بھی گزر جائے گا
حامد میر
پاکستان کے عام آدمی کی زندگی میں سختیاں بڑھتی جا رہی ہیں لیکن یہ عام آدمی آج کل پھر اُمید سے ہے۔
غربت کی تاریخ اور سرمایا درانہ نظام
تہذیب کی ترقی کے ساتھ انسانی معاشرے طبقاتی کشمکش کا شکار ہو گئے۔
چائے لائیے، رشتے والے آئے ہیں
ثناء ظفر
تہذیب کی عکاسی کرتی اس خوبصورت رسم نے نہ جانے کب سے ایک گھناؤنے کھیل کا روپ دھار لیا ہے۔
بڑا دشمن بنا پھرتا ہے!
حامد میر
یہ ایک سادہ سا سوال تھا لیکن وزیر اعظم عمران خان کے پاس اس سوال کا کوئی جواب نہیں تھا۔
پچھلا صفحہ
{totalPages} صفحات میں سے صفحہ نمبر 23
اگلا صفحہ