You need to enable JavaScript to run this app.
مواد پر جائیں
مینیو پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تازہ ترین ویڈیوز
تازہ ترین آڈیوز
خطے
پاکستان
ایشیا
یورپ
مشرق وسطیٰ
موضوعات
انسانی حقوق
تحفظ ماحول
صحت
کیٹیگریز
سیاست
معاشرہ
سائنس اور ٹیکنالوجی
فن و ثقافت
کھیل
تازہ ترین آڈیوز
تازہ ترین ویڈیوز
لائیو ٹی وی
اشتہار
پاکستان الیکشن 2024ء
اس موضوع پر تمام مواد سیکشن پر جائیں
اس موضوع پر تمام مواد
ٹیلی وژن پر’خصوصی افراد‘ کی نمائندگی
سوشل میڈیا کے خوبصورتی کے معیار پر اثرات
کیا آپ ’’نہیں‘‘ کہنے کے فن سے واقف ہیں؟
مجھے اس سوال پر حیرانی ہوئی کہ یہ کیسی بات ہے؟ انکار تو فقط ’’نہیں‘‘ کہنے سے ہو جاتا ہے۔
دہشت گردی کے واقعات اور نیوزی لینڈ کے کمزور قوانین
داعش کے ایک ہمدرد بتیس سالہ شخص نے چاقو کے حملے سے سات خریداروں کو زخمی کر دیا تھا۔
خاکی لفافوں میں رکھی ہوئی زنانہ تکلیفیں
انسان کی فطرت سے جڑی بہت سی حقیقتوں کو پاکی ناپاکی کے تصورات سے جوڑ دیا گیا ہے۔
ریناسانس کا دوسرا رخ
یورپ میں ریناسانس یا نشاط ثانیہ کےاثرات کیا رہے؟ اور کیا اسے فقط ایک مثبت تحریک قرار دیا جا سکتا ہے؟
کابل کے لنڈا بازار کی اجنبی گڑیا
دنیا کا کوئی بھی خطہ ہو وہاں جنگ کے دوران اور اُس کے بعد کا منظر کم و بیش ایک ہی سا نظر آتا ہے۔
پاکستانی بچے بیک وقت اردو، عربی اور انگریزی نہیں سیکھ سکتے؟
وز یراعظم عمران خان کے دور میں دو ایسے معاملات لائم لائٹ میں آئے ہیں، جنہیں بہت پہلے ہماری ترجیح ہونا چاہیے تھا۔
حقانی قبیلہ، فیک نیوز اور خان صاحب
آپ پاکستان کے کسی بھی شہر، دیہات یا قصبے میں کسی بھی عام آدمی سے یہ پوچھ لیں کہ سناؤ! کیسا رہا نیا پاکستان؟
بھارت کی کسان تحریک، ’اللہ اکبر اور ہر ہر مہادیو‘ کے نعرے
یہ شاید اکیسویں صدی کے ہندوستان کی سب سے طویل اور وسیع البنیاد تحریک ہے۔
وادی غذر: کسی بند دروازے کے پیچھے جھیل ہو سکتی ہے؟
لیکن یہ کیسا عجیب خیال ہے کہ ایک بند دروازہ ہے اور آپ کو کہا جا رہا ہے کہ اس کے پیچھے ایک جھیل ہے۔
کیا بھارت میں جمہوریت خطرے میں ہے؟
میڈیا کا اصل کام اداروں کا ہمہ وقت احتساب کرنا اور حکومت اور عوام کے درمیان ایک رابطے کی ذمہ داری بھی نبھانا ہوتا ہے۔
پاکستان میں پائیدار امن کی ترویج میں فن و ادب کا کردار
عدم برداشت حصول امن کی راہ میں ایک بڑا اور بنیادی مسئلہ ہے۔
گیارہ ستمبر کی یادداشت
پورے امریکا میں ایک غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔
زندگی خوبصورت ہے
زندگی وقت کے ایک ایسے حصے کا نام ہے، جس میں آپ شعور کی آنکھ سے اپنے آس پاس کو محسوس کر سکتے ہیں۔
دختران افغانستان کے درد کی داستان
افغان خواتین ملک پر طالبان کے قبضے کے بعد کس خوف اور دہشت کا شکار ہیں؟
آپ میری بہن جیسی ہیں
یہ جملہ 'آپ میری بہن جیسی ہیں‘ یا اس سے ملتے جلتے جملے میں نے اپنی زندگی میں لاتعداد بار سنے ہیں۔
وادی غذر: انمول خزانے اور خوابیدہ وارث
آئیے وقار احمد کے ہمراہ گلگت بلتستان کے اس خواب نما علاقے کی سیر کرتے ہیں۔
کوئی راز فاش کرنے کے دعوے دار، تو کوئی فتویٰ لگانے میں مصروف
مین اسٹریم اور سوشل میڈیا پورے زور و شور سے ایسے ہر سانحے پر رپورٹنگ، تجزیے اور تبصرے کرنا شروع کر دیتے ہیں۔
تاریخی دستاویزات کی بربادی اور کلچر کی تباہی
تاریخی دستاویزات کو تباہ کر دیا جائے تو تاریخ کا ایک اہم حصہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے انسانی نگاہ سے اوجھل ہو جاتا ہے۔
افغان طالبان کا ماضی، حال اور مستقبل
ضرورت اس امر کی ہے کہ عالمی برادری لچکداری کا مظاہرہ کرنے والے طالبان کے ساتھ دو طرفہ معاملات کو آگے بڑھائے۔
وہ افغان جو پیچھے رہ گئے!
لاکھوں افغان فرار کے لیے پر تولے ہوئے ہیں لیکن کیا مہاجرت ہی حل ہے؟
بھارت میں موجود افغان سکھوں کی وطن واپسی کی خواہش
سکھ مذہب کے بانی بابا نانک جب حج کے بعد مکہ سے واپس پنجاب آ رہے تھے، تو انہوں نے کابل میں قیام کیا تھا۔
نئے طالبان اور پرانے طالبان
وقت کتنی تیزی سے گزرا، پتا ہی نہیں چلا۔ ابھی کل کی بات ہے، جب طالبان کابل سے بھاگ رہے تھے، آج امریکی بھاگ رہے ہیں۔
’ہمارے گھر کی عورتیں نوکری نہیں کرتیں‘
جن گھروں میں لڑکیوں کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے یہ سوچ کر روک دیا جاتا ہے کہ ان کے سسرال والوں کو شاید یہ پسند نہ ہو۔
تاریخ نویسی کے نئے مکاتب
تاریخ کا ایک بڑا حصہ باہمی جنگوں پر مشتمل تھا یا سفارتی تعلقات کا ذکر ہوتا تھا۔
پاکستان کے سیاحتی علاقوں میں کورونا کیا کر رہا ہے؟
پاکستان میں کورونا کی چوتھی لہر ملک کے سیاحتی علاقوں تک پہنچ چکی، لیکن ایس او پیز پر بہترعملدرآمد نظر نہیں آ رہا۔
تکنیکی ترقی اور ہماری اخلاقی پستی کا سفر
ہر ہاتھ میں سمارٹ فون ہونا اسی ترقی کی ایک زندہ مثال ہے۔ یوں محسوس ہوتا ہے، جیسے ساری دنیا ہی ہتھیلی میں سما سی گئی ہو۔
رنجیت سنگھ پھر بھی پنجاب کا ہیرو رہے گا
لاہور میں رنجیت سنگھ کے مجسمے کو نقصان پہنچانے کے مناظر بطور سکھ میرے لیے انتہائی تکلیف دہ تھے۔
مہاجرت: طالبان کا خوف یا خوشحالی کی تمنا؟ ایک سکے کے دو رخ
دراصل خوف خوشحال زندگی کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہوتا ہے۔
لڑکیوں کی جسامت اور معاشرے کے طے کردہ معیارات کا مسئلہ
تمام خوبیوں پر ایک بات حاوی ہوتی ہے کہ لڑکی معاشرے کی طے کردہ پیمائش کے مطابق جسامت نہیں رکھتی۔
پیگاسس اور کشمیر، ہنگامہ ہے کیوں برپا؟
سرینگر میں بیٹھ کر ہمیں لگتا ہے کہ آخر اس میں کون سی چیز نئی ہے؟
ہم نئے دور کے تقاضوں کو قبول کیوں نہیں کرتے؟
وقت کے تقاضوں سے مطابقت پیدا نہ کی تو انفرادی سطح پر دنیاوی ناکامی دراصل قومی کی اجتماعی ناکامی بن سکتی ہے۔
تاریخ لکھنے کا آغاز کب ہوا اور اس کی بنیادیں کیسے بنتی ہیں؟
اقوام کو ماضی کی تلاش میں تاریخی دستاویزات، آثار قدیمہ، فوک، ادب، زبانیں اور روایات تاریخ تشکیل دینے میں مدد دیتی ہیں۔
مینارِ پاکستان اور آزاد ملک کے آزاد باشندے
’بیچارے سینکڑوں مرد‘ آزادی منانے گئے لیکن مرد کے لیے بھی قدم قدم پر کیسی کیسی مشکلات ہیں اس ملک میں؟
اشرف غنی مجھ سے کیوں ناراض ہوئے؟
صحافی کا کام حقائق سامنے لانا ہوتا ہے۔ حقائق سامنے لانے پر کوئی ہم سے ناراض ہو جاتا ہے اور کوئی خوش ہوتا ہے۔
امریکا چلا گیا طالبان چھوڑ گیا
امریکا کی داخلہ پالیسی انسان دوست ہے، خارجہ پالیسی سفاک ہے۔ دنیا بدل گئی ہے مگر تھانیدارانہ رویہ نہیں بدلا۔
سرحدیں، صوبے، نسلی شناخت اور ہندوستانیت کا مسئلہ
رواں برس ستائیس جولائی کو بھارت کی شمال مشرقی ریاست منی پور کے دارالحکومت امفال میں جشن کا ماحول تھا۔
کچھ آزادیِ رائے، عالمی وبا اور گھریلو ٹوٹکوں کے بارے میں
یہ تو اگر موبائل والی بات بیچ میں نہ آتی تو میں تو ویکسین کبھی نہ لگواتی۔
’سقوط کابل‘، اب انتہا پسندانہ بیانیے کو تقویت ملے گی
’سقوط کابل‘ کی وجہ سے مقامی سطح پر انتہا پسندانہ بیانیے کو فروغ مل رہی ہے۔
کیا بھارت اور پاکستان کے بیچ نفرت ختم نہیں ہو سکتی؟
سال قبل بھارت اور پاکستان آزاد تو ہوئے، مگر اپنے پیچھے ان گنت ایسی کہانیاں چھوڑگئے، کہ انسانیت شرما جائے۔
کریم آباد کا ایک ہوٹل، جو ہنزہ کو بچا سکتا ہے
یہ ہوٹل ہنزہ کے قدرتی اور طلسماتی حسن کو بچانے کے حوالے سے ایک قوی امید کے طور پر ابھر کر سامنے آرہا ہے۔
پتلی حالت اور ننگی کمر والا پاکستان کا چوتھا ستون
میڈیا کو ریاست کا چوتھا ستون کہا جاتا ہے لیکن پاکستان میں اس ستون کی حالت پتلی اور کمر ننگی ہے۔
مندر پر حملہ آور 'خوفزدہ' سواد اعظم
وسیم اکرم کا نیلم، سعید انور کا شمال اور ثقافتی تباہ کاریاں
آخری تجزیے میں پتہ یہ چلا کہ ماحولیاتی بد اخلاقیوں سے تنگ آکر نانگا پربت سے کوچ کرکے وہ شمال کی طرف نکل گئی تھیں۔
پیرس کمیون کا المیہ
محروم طبقوں نے برابری اور مساوات کے حق کے حصول کے لیے ناکامیوں کے باوجود مسلسل جدوجہد کی ہے۔ ڈاکٹر مبارک علی کا بلاگ
امی جی اور یوم آزادی
ہر سال جب 14 اگست قریب آتا ہے اور پاکستان میں ہر طرف سبز ہلالی پرچم لہرانے لگتے ہیں تو مجھے میری ماں ضرور یاد آتی ہیں۔
بچوں کے رسائل، کل اور آج
بچوں کے رسالوں کی وجہ سے ہی ہم بہنوں کی اردو اپنے ہم جماعتوں سے کئی گنا بہتر تھی۔ تحریم عظیم کا بلاگ
پولیس تفتیش، جب تک سر پہ نہ پڑے سمجھ نہیں آتی
یاد رکھیں عدالتیں ملزم کو نہیں مجرم کو سزا دیتی ہیں اور ملزم سے مجرم بننے کا سفر خاصا طویل ہوتا ہے۔
مرنا تو پھر سب کو ہے!
نواز شریف پہلی مرتبہ وزیراعظم بن چکے تھے اور کبھی کبھی شام کو باغ جناح کے جم خانہ گراؤنڈ میں کرکٹ کھیلنے آیا کرتے تھے۔
پچھلا صفحہ
{totalPages} صفحات میں سے صفحہ نمبر 25
اگلا صفحہ