پاکستان نے کلبھوشن یادیو کی بیوی کو ملاقات کی اجازت دے دی
11 نومبر 2017پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے ہفتہ گیارہ نومبر کو ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق ملکی وزارت خارجہ نے جمعہ دس نومبر کو رات گئے جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان میں جاسوسی اور تخریبی کارروائیوں کے الزام میں سزائے موت کا حکم پانے والے بھارتی بحریہ کے افسر کلبھوشن یادیو کی اہلیہ کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ان کے شوہر سے ملاقات کی اجازت دے دی گئی ہے۔
کلبھوشن یادیو کی والدہ کو پاکستان کا ویزا دیا جائے، سشما سوراج
کلبھوشن ياديو کی ’رحم کی اپيل‘ پر کيا ہونا چاہيے؟
کلبھوشن یادیو: ’پاکستانی قانونی ٹیم نے غلطیاں کیں‘
بیان کے مطابق اس فیصلے سے اسلام آباد میں ہمسایہ ملک بھارت کے ہائی کمیشن کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔ پاکستانی وزارت خارجہ کے مطابق کلبھوشن یادیو کی اہلیہ نے پاکستان کو چند ماہ قبل یہ درخواست کی تھی کہ انہیں ان کے زیر حراست شوہر سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔
’کلبھوشن کو بچانے کے لیے پاکستانی عدالت سے رجوع کرنا ہی واحد راستہ‘
کلبھوشن یادیو کو پھانسی نہ دی جائے، عالمی عدالت انصاف
کلبھوشن یادیو کا مقدمہ، عالمی عدالت میں سماعت شروع ہو گئی
یادیو کو مارچ 2016ء میں گرفتار کیا گیا تھا اور اسے پاکستان کی ایک فوجی عدالت کی طرف سے جاسوسی کے الزامات ثابت ہو جانے پر سزائے موت کا حکم سنایا گیا تھا۔ پاکستانی حکام کا دعویٰ ہے کہ کلبھوشن یادیو بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے لیے کام کر رہا تھا۔
اس بھارتی شہری کو سنائی گئی سزائے موت پر ابھی تک عمل درآمد نہیں کیا گیا اور کلبھوشن یادیو نے اپنے لیے سزائے موت کے اس فیصلے کے خلاف رحم کی اپیل بھی کر رکھی ہے۔ سزا کی معافی اور رحم کی اس اپیل پر پاکستان کی طرف سے ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
اسلام آباد سے ملنے والی رپورٹوں میں یہ نہیں بتایا گیا کہ آیا کلبھوشن یادیو کی اہلیہ کی ان کے شوہر سے ملاقات ہو چکی ہے یا ابھی ہونا ہے۔ یہ بھی واضح نہیں کیا گیا کہ اگر یہ ملاقات ابھی تک نہیں ہوئی تو ایسا کب ہو گا۔