کن فلم فیسٹول میں خواتین فنکاروں کی دھاک بیٹھ گئی
11 مئی 2018دنیا کے ایک اہم ترین فلمی میلے ’کن فیسٹول‘ میں2018ء میں خواتین کی جنسی استحصال کے خلاف شروع عالمی موومنٹ #می ٹو کی شدت کو محسوس کیا جا رہا ہے۔ اس تحریک میں ہالی وڈ اداکاروں کے حوصلہ مند بیانات کو ایک نئی لہر اور نئے موڈ سے تعبیر کیا گیا ہے۔ اس فلمی میلے کے حاشیے میں اس تحریک کی مناسبت سے گفتگو کے سلسلے خاص طور پر اہم خیال کیے گئے ہیں۔
وینس فلمی میلہ اختتام پذیر، میکسیکن ہدایتکار کی فلم بہترین
گولڈن پام نہ سہی، مگر جرمن سنیما کے لیے بڑا سال
کن فلمی میلہ: گولڈن پام ایوارڈ فرانسیسی لو سٹوری نے جیتا
ایک مہاجر کی کہانی، کن فلم فیسٹیول میں
رواں برس کن فلم فیسٹول میں خواتین ٹیم کی تیار کردہ بھاری بجٹ کی فلمیں بھی نمائش کے لیے پیش کرنے کے ساتھ ساتھ نئی پروڈکشن کے اعلانات بھی کیے گئے۔ ان میں سے ایک کا اعلان جمعرات دس مئی کو امریکی اداکارہ اور پروڈیوسر جیسیکا چیسٹین نے پچھتر ملین ڈالر سے تخلیق کی جانے والی فلم کی ڈریم ٹیم کا اعلان کیا۔
اس ڈریم ٹیم میں پینلوپے کروز، ماریون کوٹیلار اور لُوپیٹر نیونگو شامل ہیں۔ اداکارہ لُوپیٹو نیونگو کو حال ہی میں ’بلیک پینتھر‘ کی ریلیز کے بعد بے پناہ شہرت حاصل ہوئی ہے۔ جیمز بانڈ اسٹائل کی اس فلم کا نام ’ 355 ‘ تجویز کیا گیا ہے۔
کن فلم فیسٹول کی جیوری کی سربراہ بھی آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والی آسکر ایوارڈ یافتہ مشہور اداکارہ کیٹ بلانچیٹ ہیں۔ اُن کے علاوہ جیوری میں امریکی اداکارہ کرسٹن اسٹیورٹ، فرانسیسی اداکارہ لے سیدُو اور امریکی اسکرین رائٹر اور پروڈیوسر ایوا ڈُو ویرنی شامل ہیں۔
اسی طرح ایران کی مشہور اداکارہ گلِ شیفتہ فرحانی کی فلم ’گرلز آف دی سن‘ کو خاص پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔ فرحانی کن فلم فیسٹول میں یزدی خواتین کا ایک وفد لے کر آئی ہوئی ہیں۔ ان خواتین کی موجودگی خاص طور پر عراق میں جہادی تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے ظلم و ستم کا ایک انتقام قرار دیا گیا ہے۔
اسی طرح رواں برس پاکستان سے ماہرہ خان بھی خاص طور پر فرانسیسی کاسمیٹکس کمپنی لوریال کے پاکستانی ترجمان کے طور پر کن بھیجی گئی ہیں۔ یہ پہلا موقع ہو گا کہ کوئی خاتون اداکارہ اس میلے میں پاکستان کی نمائندگی کرے گی۔ کن فلم فیسٹول میں بھارت سے ایشوریا رائے، ملکہ شراوت، دیپکا پڈکون اور سونم کپور جلوہ افروز ہو چکی ہیں۔