’بھارتی کشمیر میں لشکر طیبہ کا اعلیٰ کمانڈر ہلاک‘
8 اگست 2011بھارتی خبر رساں ادارے پی ٹی آئی نے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس منیر خان کے حوالے سے بتایا ہے کہ کشمیر کے شمالی علاقے کے لیے لشکر طیبہ کا ’ڈویژنل کمانڈر‘ اور پاکستانی شہری فہد اللہ پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہوا۔
منیر خان کے مطابق یہ مقابلہ سری نگر سے ایک سو کلومیٹر دُور کپواڑہ کے علاقے میں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ لشکر طیبہ کےچار اعلیٰ کمانڈر پندرہ جولائی کو کپواڑہ کے ہی ایک علاقے میں سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں ہلاک ہو گئے تھے، جس کے بعد فہد اللہ کو کمانڈر مقرر کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق اس شدت پسند کے قبضے سے اے کے رائفل، پانچ میگزین، ایک سو تیس راؤنڈ اور گرینیڈ لانچر برآمد ہوا ہے۔ فہد اللہ کی ہلاکت کے ساتھ کپواڑہ کے علاقے راجواڑ میں ہفتے بھر سے جاری آپریشن کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے شدت پسندوں کی تعداد تین ہو گئی ہے۔
پی ٹی آئی کے مطابق دو شدت پسند یکم اگست کو اس آپریشن شروع ہونے کے فوراﹰ بعد ہلاک ہوئے تھے۔ پی ٹی آئی نے انہیں بھی پاکستانی شہری بتایا۔
اُدھر جموں ڈویژن میں سکیورٹی فورسز نے لشکر طیبہ کے مطلوب شدت پسند ابو عثمان کو بھی ہلاک کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اسے تلاشی کے لیے جاری ایک آپریشن کے دوران ہلاک کیا گیا۔
خیال رہے کہ بھارت 2008ء کے ممبئی حملوں کے لیے لشکر طیبہ کو ہی ذمہ دار قرار دیتا ہے۔ اس وقت شدت پسندوں نے دو فائیو اسٹار ہوٹلوں سمیت ممبئی کےمختلف علاقوں کو نشانہ بنایا تھا، جس کے نتیجے میں ایک سو چھیاسٹھ افراد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ یہ حملے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں مزید کشیدگی کا باعث بنے تھے۔
رپورٹ: ندیم گِل / پی ٹی آئی
ادارت: عابد حسین