پاکستان اور بھارت کے مابین دہشت گردی کے الزامات کا تبادلہ
16 دسمبر 2022
بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعرات کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں انسداد دہشت گردی کے موضوع پر ہونے والی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کووڈ انیس کی وبا سے دو برس تک متاثر رہنے کے باوجود بین الاقوامی برادری اس بات کو نہیں بھول سکی ہے کہ دہشت گردی کی لعنت کی جڑیں کہاں ہیں۔
انہوں نے پاکستان کا نام لیے بغیر کہا"وہ جو کچھ کر رہے ہیں وہ سب دیکھ رہے ہیں۔ یہ حقیقت پوری دنیا پر واضح ہے کہ دہشت گردی کا مرکز کہا ں ہے۔" انہوں نے مزید کہا "انہیں کسی خوش فہمی میں مبتلا ہونے سے قبل یہ دیکھ لینا چاہئے کہ انہوں نے اب تک کیا کچھ کیا ہے۔"
انسداد دہشت گردی کانفرنس میں مودی کا پاکستان پر بالواسطہ حملہ
بھارتی وزیر خارجہ دراصل پاکستان کی وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر کے اس الزام کا جواب دے رہے تھے کہ"دنیا کے کسی ملک نے دہشت گردی کو بھارت سے زیادہ بہتر طور پر استعمال نہیں کیا ہے۔"
کشمیرمیں رواں برس اب تک 180عسکریت پسند ہلاک، مودی حکومت
حنا ربانی نے مزید کہا تھا کہ نئی دہلی کو انتباہ کیا گیا ہے کہ بھارت کی طرف سے پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں کی حمایت کے معاملے کو اسلام آباد ایک ڈوزیئر کی شکل میں اقوام متحدہ کے سامنے رکھے گا۔
'سانپ صرف پڑوسیوں کو ہی نہیں کاٹتے'
ایس جے شنکر نے امریکہ کی اس وقت کی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کے ایک دہائی قبل دیے گئے اس بیان کا ذکر کیا جو انہوں نے دورہ پاکستان کے دوران دیا تھا۔ ہیلری کلنٹن نے کہا تھا کہ اگر آپ اپنے مکان کے عقب میں سانپ پالتے ہیں تو آپ یہ امید نہیں کرسکتے کہ وہ صرف آپ کے پڑوسیوں کو ہی ڈسیں گے۔
ہلیری کلنٹن نے یہ باتیں سن 2011 میں اس وقت کی پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہی تھیں۔
'یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ جمہوریت کے لیے کیا کرنا ہے'، بھارت
بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا تھا،"دراصل ہلیری کلنٹن نے پاکستان کو مشورہ دیا تھا کہ سانپ اپنے پالنے والوں کو بھی کاٹ سکتے ہیں۔ لیکن جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں پاکستان کو مفید مشورے پسند نہیں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جو کچھ وہاں ہو رہا ہے وہ ہم سب دیکھ رہے ہیں۔"
'پاکستان کو ایک اچھا پڑوسی بننا چاہیے'
بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہاکہ پاکستان کو اپنی حرکتیں ختم کرکے ایک اچھا پڑوسی بننے کی کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہاکہ دنیا ''بے وقوف '' نہیں ہے۔ وہ دہشت گردی میں ملوث ملکوں، تنظیموں اور افراد کو بڑی تیزی سےتنہا کر رہی ہے۔
امریکہ کا پاکستان کو بھارت سے 'ذمہ دارانہ تعلقات‘ کا مشورہ
جب ایک پاکستانی صحافی نے جے شنکر سے پوچھا کہ نئی دہلی، کابل اور پاکستان سے ہونے والی دہشت گردی کو جنوبی ایشیا کب تک برداشت کرتا رہے گا تو بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا تھا،"آپ یہ سوال ایک غلط وزیر سے پوچھ رہے ہیں کیونکہ پاکستانی وزراء آپ کو زیادہ بہتر بتاسکیں گے کہ پاکستان کب تک دہشت گردی پر عمل پیرا رہے گا۔"
بلاول بھٹو کا جوابی الزام
بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے الزامات کے جواب میں پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے جمعرات کو نیویارک میں کہا،"میں جے شنکر کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ اسامہ بن لادن مرچکا ہے،لیکن گجرات کا قصاب زندہ ہے اور وہ (بھارت) کا وزیر اعظم ہے۔"
بھارت کے ساتھ مذاکرات کے امکانات'بہت محدود' ہیں، پاکستانی وزیر خارجہ
بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا،"ان(نریندر مودی) کو اس ملک (امریکہ) میں داخل ہونے پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ یہ آر ایس ایس کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ ہیں جو ہٹلر سے تحریک حاصل کرتے ہیں۔"
بلاول بھٹو کے اس بیان پر بھارت کی جانب سے اب تک کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔