1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چیمپئنز ٹرافی: پاکستان کو ’منصفانہ آئی سی سی فیصلے‘ کی امید

28 نومبر 2024

پاکستان کو اگلے سال ہونے والی چیمپئنز ٹرافی میں بھارتی ٹیم کی شرکت کے حوالے سے آئی سی سی کے اجلاس میں ایک ’منصفانہ فیصلہ‘ کیے جانے کی امید ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا یہ ورچوئل اجلاس جمعہ انتیس نومبر کو ہو رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/4nWPR
پاکستان اور بھارت کی قموی کرکٹ ٹیموں کے مابین اس سال جون میں ٹی ٹوئنٹی ورکڈ کپ کے نیو کیارک مین کھیلے گئے ایک میچ کی ایک تصویر
پاکستان اور بھارت کی قموی کرکٹ ٹیموں کے مابین اس سال جون میں ٹی ٹوئنٹی ورکڈ کپ کے نیو کیارک مین کھیلے گئے ایک میچ کی ایک تصویرتصویر: Depak Mailk/Shutterstock/IMAGO

پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے جمعرات 28 نومبر کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے اس اجلاس میں اگلے سال ہونے والے چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کے انعقاد کی تفصیلات کو حتمی شکل دی جائے گی۔

کرکٹ: سب سے کم عمر کا کھلاڑی، جو سوا کروڑ میں نیلام ہوا

یہ ٹورنامنٹ 19 فروری 2025ء سے شروع ہو کر نو مارچ تک کھیلا جائے گا اور 50 اوور فارمیٹ کے ان مقابلوں میں مجموعی طور پر آٹھ ٹیموں کو شرکت کرنا ہے۔

بھارتی ٹیم کا پاکستان کے دورے سے انکار

اس آئندہ ٹورنامنٹ کے حوالے سے منفی بات بھارتی کرکٹ بورڈ کا یہ موقف تھا کہ اس کے لیے انڈین کرکٹ ٹیم پاکستان کا دورہ نہیں کرے گی، جس کا سبب ان دونوں حریف ہمسایہ ممالک میں گزشتہ کئی برسوں سے پائی جانے والی شدید کشیدگی ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ محسن نقوی جو پاکستانی وزیر داخلہ بھی ہیں
پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ محسن نقوی جو پاکستانی وزیر داخلہ بھی ہیںتصویر: SA-ZM-280324/IMAGO/Newscom World

پاکستان اور بھارت کے مابین، جو دونوں ایٹمی طاقتیں بھی ہیں اور کرکٹ کی دنیا کے دو بڑے اور روایتی حریف ممالک بھی، عشروں سے پائی جانے والی سیاسی کشیدگی کرکٹ کے کھیل پر بھی اثر انداز ہوئی ہے۔

اسی لیے بھارتی کرکٹ ٹیم نے پاکستان میں 2008 کے ایشیا کپ میں اپنی شرکت کے بعد سے آج تک نہ تو اس جنوبی ایشیائی ملک کا کوئی دورہ کیا ہے اور نہ ہی وہاں کوئی بین الاقوامی کرکٹ میچ کھیلا ہے۔

ايک روزہ سيريز ميں پاکستان کی آسٹريليا ميں 2002ء کے بعد پہلی کاميابی

اس کے برعکس ان دونوں ممالک کے آئی سی سی کے مختلف مقابلوں میں ایک دوسرے کے ساتھ کسی نہ کسی تیسرے ملک میں میچ ہوتے رہے ہیں۔ اس کشیدگی کے باوجود گزشتہ برس پاکستانی ٹیم نے 50 اوورز فارمیٹ کے ورلڈ کپ مقابلوں کے لیے بھارت کا دورہ بھی کیا تھا۔

بھارتی کرکٹ بورڈ کے سربراہ جے شاہ
بھارتی کرکٹ بورڈ کے سربراہ جے شاہتصویر: Indranil Mukherjee/AFP

پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ کا موقف

آئی سی سی کے 29 نومبر کو ہونے والے اجلاس سے ایک روز قبل پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے لاہور میں کہا، ''میں وعدہ کرتا ہوں کہ ہم صرف وہی کریں گے، جو پاکستان میں کرکٹ کے لیے بہترین ہو گا۔‘‘

ملتان ٹیسٹ: 556 رنز بنانے کے باوجود اننگز سے شکست، بدترین ریکارڈ پاکستان کے نام

محسن نقوی نے، جو پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ بھی ہیں، مزید کہا، ''ہمارا یہ موقوف آج بھی بالکل واضح ہے کہ ہمارے لیے یہ بات ناقابل قبول ہے کہ ہم تو بھارت جا کر کرکٹ کھیلیں لیکن بھارتی کرکٹ ٹیم پاکستان نہ آئے۔ اہم بات یہ ہے کہ جو کچھ بھی ہو گا، وہ برابری اور مساوات کی سطح پر ہو گا۔‘‘

پی سی بی کے سربراہ نے زور دے کر کہا، ''ہم نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو کھل کرکہہ دیا ہے کہ اگلے بر س کیا ہو گا، ہم آپ کو بتا دیں گے۔‘‘

پاکستان اور بھارت کے درمیان واہگہ بارڈر پر دونوں ممالک کے فوجی اور قومی پرچم
پاکستان اور بھارت کے مابین طویل سیاسی کشیدگی دونوں ہمسایوں کے درمیان کرکٹ کو بھی مسلسل متاثر کر رہی ہےتصویر: Aman Sharma/AP Photo/picture alliance

آئی سی سی فیصلہ کیسے کرے گی؟

اس معاملے میں آئی سی سی کا بورڈ اپنا فیصلہ اس طرح کر سکتا ہے کہ وہ اپنے ارکان کو ووٹنگ کے لیے کہہ دے۔ محسن نقوی کے الفاظ میں، ''ہم جو کچھ بھی کریں گے، اس میں اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ پاکستانی نقطہ نظر سے بہترین نتائج حاصل کیے جائیں۔‘‘

علیم ڈار کا اعتماد ہی سب کچھ ہے!

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اسی مہینے پاکستان کرکٹ بورڈ کو بتایا تھا کہ اسے بھارت میں کرکٹ کنٹرول بورڈ کی طرف سے باقاعدہ طور پر بتایا گیا ہے کہ بھارتی ٹیم چیمپئنز ٹرافی کے میچ کھیلنے کے لیے پاکستان کا دورہ نہیں کرے گی۔ اس کے بعد پی سی بی نے آئی سی سی کو ایک ای میل میں لکھا تھا کہ وہ ان وجوہات کی وضاحت بھی کرے جن کے باعث بھارتی ٹیم پاکستان کا دورہ نہیں کرنا چاہتی۔

پاکستان اور بھارت کے مابین ایک کرکٹ میچ کی ایک تصویر، جس میں بھارتی فیلڈرز اور ایک پاکستانی بلے باز کو دیکھا جا سکتا ہے
پاکستان اور بھارت کے مابین کرکٹ کے ہر میچ کو دونوں ملکوں میں جذباتی طور پر دنیا کا اہم ترین میچ سمجھا جاتا ہےتصویر: Depak Mailk/Shutterstock/IMAGO

پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ کے مطابق وہ بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے سربراہ گریگ بارکلے کے ساتھ ''مسلسل رابطے‘‘ میں ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ آئی سی سی بورڈ کے اجلاس میں پاکستانی میزبانی میں چیمپئنز ٹرافی میں بھارتی ٹیم کی شرکت کے حوالے سے کوئی ''منصفانہ فیصلہ‘‘ ہی کیا جائے گا۔

پاکستان کی پہلی خاتون بین الاقوامی کرکٹ ایمپائر کون ہیں؟

پی سی بی چیئرمین نے مزید کہا کہ آئی سی سی کا بورڈ جو بھی فیصلہ کرے گا، اس کے بعد اس کی پاکستانی حکومت سے حتمی منظوری بھی لی جائے گی۔

چیمپئنز ٹرافی کے میچ پاکستان کے تین شہروں کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔

م م / ع ا (اے پی، اے ایف پی)

اسپین میں پاکستانیوں کی وجہ سے کرکٹ عروج پر